Monday 11 July 2016

میں بنا نیہا کا کتا

میں بنا نیہا کا کتا

نمستے دوستو میرا نام شان ہے. میں ٢٥ سال کا ہوں اور لندن سے پڑھائی کر کے لوٹا ہوں میں جے پور کا رہنے والا ہوں. میری میرا قد ٦ فٹ اور وزن ٨٦ کلو ہےاور میرا لنڈ ساڑھے ٦ انچ کا ہے.. کوئی بھی شادی شدہ یا معمر خواتین اگر سنتشت ہونا چاہیں تو میں آپ کی سیوا میں تیار ہوں..

اب میں کہانی پہ آتا ہوں. میں نے کچھ عرصہ پہلے ہی فون میں جدت ترازی کی تاکہ دور دراز لوگوں سے گفتگو میں سہولت ہو جائے لیکن ساتھ ہی ساتھ میں اپنا حلقہ احباب بھی بڑھانا چاہتا تھا. کچھ دن بعد میرے پاس نیہا گپتا (فرضی نام) نام کی ایک خاتون کی درخواست آئی کہ مجھے بھی اپنے کرم فرماؤں میں شامل کر لیں. اس کا سراپا ٣٦۔٣٠۔٣٨ تھا (جو کہ مجھے بعد میں پتہ چلا). میں نے بات شروع کی تو اس نے بتایا اس کی شادی کو ٦ سال ہو گئے. ابتدا تو اس نے دوستی کے بہانے ہی کی لیکن بعد میں قریب ہوتی رہی.. پھر اس نے بتایا کہ وہ میرے گھر کے نزدیک ہی رہتی ہے۔ میں نے اس کی درخواست قبول کر لی اور اس طرح ہماری ٹیلیفون پر گفتگو کا سلسلہ شروع ہو گیا. ایک دن مجھے اپنی گاڑی میں سیر کرانے لے گئی اور دوران سفر اس نے اپنی شادی شدہ زندگی کے بارے میں بتایا اور رونے لگی. میں نے بھی موقع دیکھ کر اسے گلے لگا لیا ہمدردی سے.

وہ بولی کہ وہ مجھ سے مل کر بہت پر سکون ہے کیونکہ میں اس کا بہت دھیان رکھتا ہوں ہوں۔ رفتہ رفتہ ہم دونوں میں بےتکلفی بڑھ گئی اور ہماری باہمی دلچسپی کی باتیں چدائی کی طرف مڑنے لگیں, وہ صبح شام رات ہر وقت مجھے مختصر شہوت آموز پیغام بھیجنے لگی جیسے میں تو تمہارے علاوہ کچھ سوچ نہیں پا رہی ہوں اور میری چوت گیلی ہونے لگی ہے۔  اس کے دائیں پستان کے اوپر ایک داغ تھا میں نے اس سے اکٹر کہا کہ اپنا داغ تو دکھاؤ تو اس نے چوچیوں کے بالکل اوپر تک کی تصویر بھیج دی اپنی چولی نیچے کر کے. میرا تو ایک دم سے کھڑا ہو گیا. میں نے بھی کہہ دیا کہ تم نے تو میرا لنڈ کھڑا کر دیا تو ضد کرنے لگی کہ دکھاؤ.میں نے اپنی پتلون کے اوپر سے ہی تصویر بھیج دی تو وہ بولی کہ تمہارا لنڈ بڑا لگتا ہے..اس کے اگلے دن اس کے گھر پے کوئی نہیں تھا تو اس نے مجھے گھر بلایا . گھر بلا کے مجھے بھینچ کر بستر پر گرا دیا۔ پھر وہ میرے اوپر بیٹھ کے میرے لنڈ کو مسلنے لگی۔  اب میں نے اس کی چولی کھول دی اور زبردستی اس کے پستان چوس لیے. تو وہ بولی کہ شان میں اس سے آگے نہیں بڑھ پاؤں گی اب . میں جانتا تھا یہ جھوٹ بول رہی ہے اس لئے میں نے بھی کہہ دیا کہ آپ کی حد برداشت سے آگے نہیں جاؤں گا میں بھی.

پھر کچھ دن بعد اس کا جنم دن آیا تو میں نے اس سے کہا کہ میں تمہارا جنم دن اپنے گھر منانا چاہتا ہوں تو اس نے کہا موقع ملا تو.. رات کو ١٢ بجے جب میں نے اسے بدھائی دینے کے لئے فون کیا تو اس نے بتایا کہ اس کا پتی اس کے ساتھ سمبھوگ کر رہا ہے بات نہیں کر پائے گی. یہ سن کر نہ جانے کیوں میرا دماغ خراب ہو گیا. میں نے اس رات واپس بات نہیں کی. صبح بھی رکھائی دکھائی تو وہ سمجھ گئی کہ مجھے کیا ہؤا ہے.وہ بولی میرے منا میں آ رہی ہوں تمہارے یہاں. میں نے کہا آپ کی مرضی. پھر وہ واقعئی ایک سرخ چمکیلی ساڑھی پہن کر میرے گھر آ گئی۔ یوں لگتا تھا جیسے وہ کسی تقریب میں آئی ہو. آتے ہی اس نے مجھے بھینچ لیا ایک دم زور سے اور میں نے بھی اتنا زور لگایا کہ اس کے پستان کچل گئے میری چھاتی سے لگ کے.

لیکن میں غصے کا ناٹک کرتا رہا تبھی اس نے میرا لنڈ پکڑ لیا میرے چڈے پر سے. میں چونک پڑا لیکن میں نے جھٹ چڈا کھول کر اپنا لنڈ اسے دکھا دیا۔ وہ اپنے ہونٹ کاٹتے ہوئے بولی کہ میرا جنم دن مکمل تبھی ہو گا جب تو مجھے دے گا.میں تو تیار تھا میں نے اسے اٹھایا اور لے گیا اپنے سونے کے کمرے میں..جیسے ہی اندر گئے وہ میرے ساتھ بوس و کنار کرنے لگی ,تو میں نے بھی اس کی ساری کھینچ لی اور وہ گول گھوم گئی اور ایک ہی جھٹکے میں اس کی ساری نکل آئی اور اب وہ میرے سامنے صرف چولی اور سائے میں تھی اور شیطانی سے مسکرا تھی..پھر میں نے اس کو چڑھانے کے لئے کہا کہ آپ تو سمبھوگ کرو اپنے پتی کے ساتھ میرے پاس کیوں آئی ہو تو وہ بولی کہ جان سمجھو میں اپنے پتی کو منع کیسے کر سکتی ہوں.

یہ کہتے ہوئے اس نے بوسے بازی شروع کر دی پھر میں نے اس کی چولی اور سایہ کھول دیا , اس نے سرخ انگیا اور سرخ جالی والی چڈی پہن رکھی تھی , دوستو میں تو پاگل ہی ہو گیا.

اس نے ایک ہی جھٹکے میں مجھے ننگا کر دیا اور میرا لنڈ چوسنے لگی. کیا غضب کا لنڈ چوس رہی تھی وہ دوستوں کیا بتاؤں. میں نے ایسا لنڈ چسائی کا مزا تو لندن میں بھی نہیں لیا جیسا یہ عورت دے رہی تھی مجھے. مجھے بھی فخر ہو رہا تھا کہ صرف ١٥ دن میں میں اسے اپنے بستر پے لے آیا.

وہ میری گوٹیاں چاٹ رہی تھی میرا لنڈ چوس رہی تھی , یہ سسلہ تقریبا ١٥ منٹ چلتا رہا آخر میں نے زبردستی اس سے اپنا لنڈ چھڑوایا. پھر میں نے دیکھا کہ اس کی چوت صفا چٹ تھی ایک دم. میں نے اسےبستر پہ دھکیلا اور اس کی گردن پہ گلے پہ کان کے پیچھے چاٹنے لگا دھیرے دھیرے, گہرے بوسے لینے لگا اس کے کان اپنی منہ میں لے کے چاٹنے لگا, وہ مستی میں پاگل ہوئے جا رہی تھی. میں اس کے چوچک دبانے لگا چاٹنے لگا ہلکے سے وہ چلا رہی تھی مستی میں اور گالیاں دینے لگی "بہن چود ایسا میرا پتی ایک بار بھی کر دیتا تو کبھی دوسرے سے نہیں چدواتی". پھر میں نے اس کے پیٹ پہ اور جانگھوں پہ چاکلیٹ کا شربت ڈالا اور چاٹنے لگا پاگلوں کی طرح اور وہ زور زور سے چلا رہی تھی اور گالیاں بکے جا رہی تھی اس کی چوت گیلی ہو گئی تھی پوری طرح سے یہ میں اپنے بستر کی چادر پہ دیکھ رہا تھا.

پھر میں نے اس کی کمر کو چاثنا شروع کیا تو وہ چلانے لگی "مادر چود سالے اتنا تڑپاتا کیوں ہے میری چوت کو ڈال نا اپنا لنڈ"..میں نے کہا "نہیں میری جان اتنی جلدی بھی کیا". پھر میں نے چاکلیٹ اس کی چوت پہ ڈال دی اور چاٹنے لگا وہ تو اچھلنے لگی بستر پے..میں نے پہلے تو اس کی پوری چوت سے چاکلیٹ چاٹی پھر اس کی چوت کے اوپر چاٹنے لگا ,پھر اندر جیبھ ڈال دی اور زور زور سے اندر باہر اوپر نیچے کر کے چاٹنے لگا..اس کا سارا رس نکل رہا تھا چوت سے اور میں سارا پی گیا. کیا غضب سؤاد تھا اس کا یارو میں تو دیوانہ ہو گیا اس گرم مال کا .پھر وہ مجھ پر حاوی ہونے لگی اور میرے بال پکڑ کے اپنا منہ اپنی چوت میں دبانے لگی کہ سالے اور چاٹ پھر وہ اپنی جانگھیں چٹوانے لگی. پھر بولی کہ میرے تلوے چاٹ میرے کتے. میں اس کا غلام بن چکا تھا اب تک تو میں اس کے تلوے چاٹنے لگا اس کی انگلیوں کو چوسنے لگا پھر وہ بولی کہ تو میرا کتا ہے تلوے تو چاٹے گا میں نے کہا جو حکم میری مالکن..

پھر اس نے مجھے زور سے اوپر کھینچا اور میرا لنڈ لے کر چوت میں ڈالنے لگی تو میں نے کہا رکو میں لنڈ پوش لاتا ہوں تو بولی کہ ضرورت نہیں , وہ ماں نہیں بن سکتی اور کوئی بیماری بھی نہیں تو ایک جھٹکے میں میرا لنڈ اندر ڈال دیا. دوستوں اتنی گرم چوت میں نے پہلے کبھی محسوس نہیں کی .. میں نے اس کے اوپر چڑھ کے چودا بہت زور زور سے ٨۔١٠ منث پھر وہ میرے اوپر آ گئی کٹ کھنی بلی کی طرح اور ٤-٥ منٹ تک غضب ناک طریقے سے رگڑتی گئی اور چدتی گئی. پھر وہ کتیا کی طرح جھک گئی اور میں زور زور سے مارنے لگا اس کی گانڈ پے اور ساتھ میں چودتا بھی گیا اس کی گانڈ لال ہو چکی تھی اور میں جھڑنے والا تھا تو وہ بولی اب میرے اندر ہی چھوڑ دو اپنا مال. اور میں اس کے اندر ہی جھڑ گیا.

پھر ہم ایک دوسرے کی بانہوں میں لیٹ گئے.

پھر وہ غسلخانہ صاف کرنے جانے لگی تو میں پیچھے پیچھے گیا وہاں حمام میں پانی بھرا ہؤا تھا اس میں ساتھ ہی نہانے لگے. وہ پھر سے اتجت ہو گئی اور ہم نے غسل خانے میں بھی کیا . اس نے مجھے پوری طرح سے اپنا غلام بنا لیا تھا کچھ ایسا جادو کیا مجھ پہ. میں نے ایسی بیتاب اور مرد مار عورت پہلے کبھی نہیں دیکھی. واپس باہر آئے تو اس نے کہا چاٹ کے میرے پورے شریر کو سکھاؤ اور میں تو غلام بن گیا تھا تو ویسا ہی کیا جیسا اس نے کہا..

پھر اس نے سارے کپڑے پہن لیے اور جانے لگی تو پیچھے مڑ کے بولی کتے چل زمین پہ بیٹھ اور تلوے چاٹ میرے میں ویسا ہی کرتا گیا جیسا میری چدائی کی مالکن کہتی گئی..

No comments:

Post a Comment