Monday 11 July 2016

میرا نیا بھگوان میری بھابھی

میرا نیا بھگوان میری بھابھی

میرا نام جیت ہے میں آپ کو اپنی سچی کہانی بتانے جا رہا ہوں مجھے بچپن سے ہی میری بھابھی (جو کہ مجھ سے ٩ سال بڑی ہیں) کے پاؤں بہت اچھے لگتے تھے جیسے جیسے بڑا ہوتا گیا جنون بڑھتا گیا اور پنجابن کے پاؤں کتنے حسین ہوتے ہیں یہ تو پتہ ہی ہو گا,مجھے عادت پڑنے لگی مشت زنی کی بھابھی کو یاد کر کر کے میں شانت ہوتا تھا کبھی ان کے نہانے کے بعد غسلخانے میں جا کر ان کی شلوار چڈی وغیرہ چاٹ کے تو کبھی ان کی جوتیاں وغیرہ چاٹ کے,

ایک بار میں کالج سے گھر آیا تو آواز لگائی تو لگا کہ گھر پے کوئی نہیں ہے میں سوفے پہ بیٹھ گیا تبھی میری نظر سامنے بستر کے نیچے گئی وہاں پہ بھابھی کے سینڈل پڑے تھے میں اتجت ہونے لگا اور جلدی سے جا کر میں نے دروازہ اندر سے بند کیا اور سنڈلوں کو چومنے چاٹنے لگا اور مثھ مارنے لگا ابھی ٢۔٣ منٹ ہی ہوئے تھے کہ اچانک بھابھی دوسرے کمرے سے نکل کر میرے سامنے آ گئیں اور میں ڈر کے مارے کانپنے لگا تبھی بھابھی نے مجھے کھینچ کے تھپڑ مارا اور کہا کہ یہ تو کیا کر رہا ہے میں سیدھے ان کے پیروں میں پڑ گیا اور معافی مانگنے لگا بھابھی نے مجھے لات ماری اور کہا کہ مجھے تجھ پر شک تو تھا پر یقین نہیں تھا کہ تو ایسا کرے گا اس لئے میں دوسرے کمرے میں چپ چاپ تجھے دیکھتی رہی اور یہ کہہ کر انہوں نے اپنا پاؤں میرے ہاتھ پہ رکھا اور اسے کچلتے ہوئے بولیں کہ میں تجھے کس نظر سے دیکھتی تھی اور تو مجھے اتنی گندی نظر سے دیکھتا تھا ,اب میں نے ہمت کر کے کہا نہیں بھابھی جی میں تو صرف آپ کے پیروں کو …

ابھی اتنا کہا ہی تھا کہ بھابھی نے پھر تھپڑ مارا اور کہا آج کے بعد مجھے بھابھی مت کہنا سمجھا تو آنے دے آج سب کو تیری اس گندی حرکت کے بارے میں سب کو بتاؤں گی میں نے بھابھی سے بہت معافی مانگی لیکن بھابھی نہیں مان رہی تھیں تب میں نے کہا کہ آپ مجھے اس بار معاف کر دو آپ جو کہو گی میں کروں گا آپ کی ہر بات مانوں گا بس مجھے معاف کر دو اس بار بھابھی کے چہرے پہ غصے کی جگہ عجیب سی مسکان تھی, وہ بولیں چل ٹھیک ہے لیکن تجھے میری ہر بات ماننی ہو گی ہر بات سوچ لے یہ کہہ کر وہ سوفے پہ بیٹھ گئیں اور مجھ سے کہا تیرے پاس ٥ منٹ ہیں سوچ لے میرے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا میں نے اسی وقت کہا کہ مجھے آپ کی ہر بات منظور ہے یہ کہہ کر میں نے اپنی پتلون کی جھری بند کی اور ان کے ساتھ جا کر سوفے پہ بیٹھ گیا تبھی انہوں نے مجھے گھور کے دیکھا اور میرا کان مروڑتے ہوئے کہا اتنی گندی حرکت کرنے کے بعد بھی تو میرے پاس بیٹھے گا میں درد سے تلملا اٹھا اور فورا کھڑا ہو گیا بھابھی بولیں آج کے بعد تو مجھے صرف لوگوں کے سامنے اپنی بھابھی کی طرح سمجھنا اور باقی سمے میں تیری بھگوان ہوں جس نے تیری اتنی بڑی غلطی معاف کی ہے سمجھا ,

اب میں نیچے بیٹھ گیا بھابھی بولیں اور آج کے بعد میری سینڈل کو بستر کے نیچے سے نکال کر چومنے چاٹنے کی کوشش مت کرنا کیونکہ آج کے بعد تو ان کو ہر وقت چومے چاٹے گا جب وہ میرے پیروں میں ہوں گی میں یہ سن کر دنگ رہ گیا اور بھابھی ہنسنے لگیں اور کہا تو نے ہی تو کہا تھا کہ تو کچھ بھی کرے گا میں نے سر جھکا لیا تبھی بھابھی بولیں چل ادھر آ میرے پیروں کے پاس اور میری سینڈل اتار میں جیسے ہی اتارنے لگا بھابھی بولیں سالے پیار سے اتار اپنی مالکن کے سینڈل اور سینڈل اتارنے کے بعد انہوں نے کہا کہ چل اب دبا میرے پیر صبح سے سینڈل پہنے ہیں درد ہو رہا ہے میں کئی بار سوچتی تھی کہ کوئی دبا دیتا پر چل اب تو مجھے مل ہی گیا میرا نوکر میرا غلام یہ شبد سن کر میں اتجت ہو گیا اور بھابھی کے پاؤں خوشی خوشی دبانے لگا تبھی ٥ منٹ بعد ہی بھابھی بولیں سن تو میرے پیر اپنی جیبھ سے دبا اور میں یہ سن کر تو پاگل ہی ہو رہا تھا کیونکہ بھابھی کے پیر بہت ہی زیادہ خوبصورت تھے میں نے بنا کسی نخرے کے انہیں چاٹنا چوسنا اور چومنا شروع کر دیا بہت مزا آ رہا تھا مجھے کیونکہ جو میں سوچتا تھا آج وہ سچ ہو رہا تھا بھابھی کے پیروں کا تو میں شروع سے ہی دیوانہ تھا بھابھی کی ایک ایک انگلی انگوٹھا اور تلوے چاٹنے کے بعد قریب ٤٠۔٤٥ منٹ بعد بھابھی بولیں سن

اب میرے پیر تھوڑا اچھا محسوس کر رہے ہیں اب بس ان کو دھو کے صاف کر دے کیونکہ تیرا تھوک لگا ہے ان پر میں فورا اٹھا اور غسلخانے میں جا کر پہلے مٹھ ماری کیونکہ نہیں تو میں پاگل ہو جاتا اتنے سندر پیروں کی اور اتنی خوبصورت عورت کی غلامی کرتے کرتے پھر اس کے بعد میں نے تسلے میں صاف پانی لیا اور کمرے میں جا کر ان کے خوبصورت پاؤں دھونے لگا کچھ دیر بعد بھابھی بولیں چل ٹھیک ہے ہو گئے صاف پھر انہوں نے مجھ سے میری قمیص اتروائی اور اس سے ان کے پیر صاف کیے اور خوشبو دار کریم لگوائی پھر اچانک مجھ سے کہا تو اب اس پانی کا کیا کرے گا میں نے کہا جی کچھ نہیں غسلخانے میں جا کر پھینک دوں گا میں نے بھی یہ کہا ہی تھا کہ انہوں نے اپنا سینڈل اٹھایا اور میرے منہ پہ مارا اور کہا تو اس پانی کو پھینکے گا نہیں جیت بلکہ پیے گا میں سمجھ گی کہ اب میری بھابھی مجھ سے غلام کی طرح ہی کام لیں گی

میں نے وہ پانی بھی پی لیا تب بھابھی نے کہا کہ کیسا سؤاد تھا میں نے کہا بہت اچھا تو انہوں نے کہا اور اچھا کچھ چکھے گا میں نے ہاں کہا تو بھابھی نے اپنی شلوار کھول دی اور مجھ سے کہا اب تو میری پھدی بھی چاٹ کیونکہ تو چاٹتا بہت اچھا ہے پھر بھابھی نے اپنی پھدی گانڈ سب چٹوایا تھوڑا سا میرے منہ میں سو سو بھی کیا اس کے کچھ ہی دیر بعد وہ بہت اتجت ہو گئیں اور میرا منہ اندر کی طرف دبانے لگیں اور میرے سارے چہرے کو اپنے جھڑن سے بھر دیا لیکن مجھے اس وقت یہ سب بہت سؤادشت لگا اور میں نے ان کی پھدی کو خوب چاٹا تھوڑی دیر بعد جب بھابھی شانت ہوئیں تو بولیں کہ جا۔  جا کر منہ دھو کر آ میں منہ دھو کر آیا تو بھابھی بولیں اب میرے تلوے چاٹ پھر سے یہ

پھر گندے ہو گئے ہیں ننگے پاؤں فرش پہ چلنے کے کارن اس کے بعد بھابھی نے یہ سب کروا کے کہا چل اب تو میرا غلام بن گیا ہے نا اب یہ بتا تیری کوئی معشوقہ نہیں ہے کیا میں نے کہا ہے تو بھابھی نے کہا کہ اب اسے بھول جا اور وہاں دیکھ میں نے دیکھا تو بھابھی نے یہ سب فلم بند کر لیا تھا اور یہ سب کمپیوٹر پر چل رہا تھا بھابھی بولیں آج کے بعد تو صرف اور صرف میرا غلام ہے آج جو تو نے کیا وہ تو ہر روز کرے گا سمجھا اور جس دن نہیں کرے گا اس دن یہ فلم سارے گھر والے دیکھیں گے اور انٹرنیٹ پہ بھی ڈال دوں گی سمجھا جا اب جا کر میری جتنی بھی سینڈل ہیں ان کو چاٹ چاٹ کے صاف کر اور یہ کر کے میرے پاس آ جانا میرے تلوے چاٹنے سمجھا میرے غلام اور یہ کہہ کر وہ اٹھیں اور اپنی قدم بوسی کروا کے اپنے کمرے میں چلی گئیں اور میں وہیں ان سنڈلوں کو دیکھ رہا تھا جن کی وجہ سے میں اب اپنی بھابھی کا غلام بن چکا تھا عمر بھر کے لئے۔

No comments:

Post a Comment