Monday 11 July 2016

ایسا نصیب کس کا

ایسا نصیب کس کا

نمستے دوستو۔ میرا نام راکیش ہے.میں ایک ٢٦ سالہ اعلی تعلیم یافتہ اور غیر شادی شدہ گھبرو جوان ہوں۔ میرا قد ٥ فٹ ٩ انچ ہے۔ .میری یہ سچی کہانی شاید اور کہانیوں سے ہٹ کر ہے.آج سے ٢٠ دن پہلے میں گھر پہ اپنی تیاری میں مصروف تھا.اکیلا تھا میں شاید سب سے ہٹ کر ہے...آج سے ٢٠ دن پہلے میں گھر پہ اپنی تیاری میں مصروف تھا.اکیلا تھا میں میرے گھر کے بالکل سامنے ایک سندھی پریوار رہتا ہے.ان کے یہاں ٣ لڑکیاں ببلی ٢٥,سریتا ٢٣,راکھی ٢٢ ہیں .اس دن وہ گھر میں اکیلی تھیں.ان کے گھر والے ایک دن کے لئے باہر گئے تھے.شام کو ٧ بجے میں کوٹھے پہ تھا تو وہ ببلی مجھے ترچھی نظر سے دیکھ رہی تھی.میں سمجھ نہیں پایا.میں نہیں جانتا تھا کہ ان سب کی پہلے سے کیا منصوبہ بندی تھی .وہ جانتی تھیں میں بھی اکیلا ہوں گھر پہ.
اس نے مجھے آواز دی راکیش ذرا ہمارے گھر پے آؤ گے?ہمارے کمپیوٹر میں کچھ خرابی ہے براہ مہربانی اسے ٹھیک کر جاؤ.
میں بولا آتا ہوں.میں نے چڈا پہنا ہؤا تھا .میں ان کے گھر پہنچا تو سریتا فون پہ بات کر رہی تھی.میں اندر کمپیوٹر والے کمرے میں جا کر اس کا معائنہ لگا.وہ باہر تھی.اتنے میں گھنٹی بجی اور ٤ لڑکیاں جن کے نام مینا,منجو,شاردا,پنکی تھے اندر آئیں .سریتا نے دونوں پھاٹک بند کر لیے. وہ سب آپس میں سندھی بھاشا میں بات کر رہی تھیں.میں سمجھ نہیں پا رہا تھا.میں جس کمرے میں تھا وہ دالان نما تھا کیونکہ غسلخانے الگ تھے.تبھی وہ سب جو ٧ تھیں میرے پاس آ گئیں.اور اندر سے تالا لگا لیا.
چابی سریتا نے اپنی چڈی میں ڈال لی.ببلی بولی "راکیش اگر تم باہر جانا چاہتے ہو تو چابی نکا ل لو لیکن ہم تمہیں جانے نہیں دیں گے.
میں سکپکا گیا.
وہ پھر بولی آج تمہیں ہم سب کے ساتھ کھیلنا ہے.
میں نے کہا یہ غلط ہے.
تو وہ بولی اگر تم اپنی عزت چاہتے ہو تو چپ رہو ورنہ چلا کر باہر سب کو بتا دوں گی کہ تم میری عزت لوٹنے آئے ہو.
میں گھبرا گیا.تبھی پنکی نے کمپیوٹر پہ ننگی فلم چلا دی.میں نے کہا مجھے جانے دو.لیکن وہ سب ہنسنے لگیں .اور کھیلنے لگیں .منجو نے اپنے سارے کپڑے اتار دیے.وہ پنکی کو ننگا کرنے لگی.تبھی ببلی نے میرے آگے اپنی گانڈ کر کے اپنی شلوار نکال دی.ان سب کا ناپ لگ بھگ پستان ٣٢۔٣٦,کمر ٣٠۔٢٦ اور گانڈ ٣٢۔٣٨ تھیں .میں حیران تھا.وہ آپس میں مجھے دیکھ کر مستی کر رہی تھیں.پنکی اور منجو ایک دوسرے کی چوت میں انگلی ڈال رہی تھیں اور بوسے بازی کر رہی تھیں .شاردا سریتا کی چوچیاں دبا رہی تھی.میں بستر پہ ان سب کے بیچ تھا.میں بھی اتجت ہو گیا.میرا لنڈ چڈے کو پھاڑ کر باہر آنا چاہتا تھا.تبھی ببلی نے میرا چڈا کہینچ دیا اور میرا ساڑھے آٹھ انچ کا لنڈ آزاد ہو گیا.وہ میرے اوپر آ گئی اور میرے ہونٹ چوسنے لگی.میں بھی اس کے رس کو پینے لگا لیکن میں جانا چاہتا تھا.
میں نے کہا ببلی مجھے جانے دو 
تو وہ بولی کتنے دن سے ہماری نظر تجھ پر تھی آج جانے نہیں دیں گے رات بھر.اور وہ بولی تیرا ہتھیار تو مست ہے رے.آج تو سب کی پیاس بجھ جائے گی
مینا کی گانڈ موٹی تھی اور کمر پتلی.مینا بولی لے چل شربت پلا.
اور وہ میرے لنڈ کو چوسنے لگی.اور اپنی چوت میرے منہ پہ رکھ دی.اس کی چوت گیلی تھی اور اس میں مادک خوشبو آ رہی تھی.ببلی بولی چاٹ مینا کی چوت ورنہ.میں اس کی چوت میں جیبھ ڈالنے لگا.
وہ سسکاری بھرنے لگی.اوئی..ماں..چاٹ میرے راجہ..واہ بہن چود واہ..اور میرا لنڈ چوس رہی تھی کیسا لگا سؤاد؟
 اتنے میں پنکی میرے منہ کے پاس بیٹھ گئی اور مینا کی گانڈ میں انگلی کرنے لگی .وہ انگلی کو اندر تک ڈال کے باہر نکالتی اور انگلی چاٹنے لگتی.ببلی بھی اب پنکی کی چوت گانڈ چاٹنے لگی.پنکی مینا کی گانڈ چاٹ رہی تھی.بیچ میں مجھے چوم بھی لیتی .میں گھبرانے لگا.تبھی شاردا وہاں آئی اور ببلی سے کچھ سندھی میں بولی تو اس نے جواب دیا کرو نا مزا آئے گا
.اور شاردا سنداس میں گئی کچھ دیر بعد آئی اس کے ہاتھ میں ایک کوزہ تھا اس میں کچھ ہلکا پیلا پانی تھا.اس نے گلاس لیا اور بھر کر ببلی کو دیا وہ پینے لگی.میں نے پوچھا یہ کیا ہے تو وہ بولی یہ شاردا کا پیشاب ہے.واہ مزا آ گیا.
پھر اس نے راکھی سے کہا کہ رسی لاؤ تو وہ لے آئی. اب اس نے میرے ہاتھ پیچھے کمر پہ باندھے اور پیر باندھ دیے.
میں بولا مت کرو ایسا میرے ساتھ.
وہ بولی چپ رہو 
اب مینا راکھی ببلی اور سریتا نے مجھے اٹھا لیا اور سنداس میں لے گئیں.مجھے لٹا دیا.باقی تینوں پنکی شاردا منجو بھی آ گئیں.
اب ببلی نے کہا منہ کھولو 
میں نے کہا نہیں تو وہ لنڈ کو منہ میں لے کر کاٹنے لگی میں چلایا نہیں چھوڑ دو مجھے.لیکن وہ نہیں مانی اور مجھے دھمکی دی.میں نے منہ کھول لیا.سب سے پہلے راکھی آئی اور اپنی گانڈ میرے منہ میں لگا دی 
اور مینا بولی چاٹ اسے میں اس کی گانڈ چاٹنے لگا.اس کی گانڈ موٹی اور مست تھی.چکنی تھی.سوراخ میں جیبھ ڈال کر میں چاٹنے لگا. اس کی گانڈ میں عجیب سا نمکین سؤاد اور مہک آ رہی تھی.وہ میرا لنڈ چوسنے لگی.میں اس کی گانڈ لپر لپر چاٹ رہا تھا 
وہ بولی کہ چاٹو کھا جاؤ میرے راجہ بہت مزا آئے گا .اچانک اس نے اپنی چوت میرے منہ پہ کر کے تیز دھار سے پیشاب کرنا شروع کیا. چھرر..چھرر..میرا منہ بھر گیا.
میں پینے لگا.اس کا سؤاد عجیب تھا.پھر وہ ہٹ گئی.اب مینا آئی اور گانڈ چٹوانے لگی.پھر لگی پھر اس نے بھی میرے منہ میں پیشاب کیا پھر پنکی آئی اس نے بھی اپنی گانڈ کا سؤاد چکھایا اور موت پلایا.پھر شاردا نے پلایا سریتا کے ہاتھ میں ایک چاکلیٹ تھی اس نے اسے اپنی گانڈ میں پھنسا لیا اور پھر میرے منہ میں زور لگا کر چھوڑا مجھے کھانا پڑا میں کچھ کر بھی نہیں سکتا تھا اب منجو جو ان سب میں سب سے مست تھی نے اپنی گانڈ کو چٹوایا اور اپنا موت پلایا.پھر ببلی نے. اب مینا میرے لنڈ پہ بیٹھ گئی میرا لنڈ پورا اس کی چوت میں چلا گیا وہ اچھل کر چدوا رہی تھی اور میں کراہ رہا تھا جب ببلی کی میں چاٹ رہا تھا.وہ کچھ بک رہی تھی ہائے راجہ چاٹ میری پھدی.اچانک اس نے اپنے پیر سمیٹ کر پانی چھوڑ دیا میں اس کو پی گیا. وہ اٹھی اور پنکی آئی میں اس کی چوت چاٹی اور پانی پیا.ببلی نے میری ٹانگیں اوپر اٹھائیں اور میری گانڈ چاٹنے لگی.میں اتیجنا کے ساگر میں تھا اب میرے سامنے سریتا کی جھانٹوں والی چوت تھی.اس طرح اس دن سب نے مجھ سے چدوایا.مجھے گانڈ چوت چٹوائی مجھے پیشاب پلایا اور چوت کا رس بھی.سب کی چدائی کرنے تک میں ٤ بار جھڑا میری چاروں بار کی ملائی ببلی نے جمع کی تھی ایک رکابی میں.اب میرے ہاتھ کھولے گئے اور وہ ساتوں میرے لنڈ کی ملائی رکابی سے انگلی بھر کے چاٹ رہی تھی..
صبح ٤ بجے میں اپنے گھر پہنچا.اس کے بعد ٣ بار اور کیا ہم نے.اس دن بعد مجھے ایسا چسکا لگا کہ گانڈ چوت چاٹنا پیشاب پینا.میرا محبوب مشغلہ ہو گیا. اگر کوئی بھی لڑکی,آنٹی یا بھابھی ایسا سمبھوگ چاہتی ہے تو مجھے بتائے .حوصلہ افزائی کا انتظار کروں گا

1 comment:

  1. 03025237678 ایسی خواتین جو سیکس کرنا چاہتی ہیں مگر کسی ﮈر کی وجہ سے نہیں کر سکتی وہ پورے اعتماد سے رابطہ کریں 03025237678

    ReplyDelete