Monday 11 July 2016

لڑکی نے بنایا مجھے اپنا کتا

لڑکی نے بنایا مجھے اپنا کتا

نمستے دوستو میرا فرضی نام  ہے راہول میری عمر ہے ٢١ میں دکھنے میں گورا ہوں اچھا ڈیل ڈول ہے میرا میں رائے پور چھتیس گڑھ میں رہتا ہوں. یہ میں اپنی پہلی کہانی لکھنے جا رہا ہوں جسے بھی اچھی لگے مجھے بتائے اور جس لڑکی یا آنٹی کو چدوانا ہو تو رابطہ کرے

اب میں اپنی کہانی پہ آتا ہوں

میری ایک معشوقہ ہے جس کا نام ریا ہے; اس کی عمر ہے ٢٠ اس کا سراپا ہو گا ٣٢-٢٨-٣٠ گوری ہے مست مال ہے. ہم اکثر جب بھی ملتے ہیں ہیں تو بوس و کنار ضرور کرتے ہیں۔  میں اس کے پستان دباتا اور چوستا اتنا ہی ہو پاتا تھا کبھی ہمارے پاس جگہ نہیں ہو پاتی.

فون پر جنسی گفتگو سب کیا کرتے تھے ہم لوگ اس کی ایک اچھا تھی بولتی تھی میں چدائی کروں گی تمہارے ساتھ پورا پر میرے حساب سے کرو گے تو میں نے بھی بولا ہاں جان جیسا تم بولو گی ویسا ہی ہو گا.

پھر وہ وقت آ ہی گیا میرے ایک طالب علم دوست کی رہائیش گاہ میں جہاں کئی طلباء رہتے تھے اس وقت وہ اپنے گھر گئے تھے ٢ دن کے لئے میں نے ان سے ان کی رہائیش گاہ کی چابی لے لی اور ریا کو اسی دن رات کو فون پہ بولا کل ہم مل سکتے ہیں میرے دوست کی رہائیش گاہ میں کوئی بھی نہیں ہے.

تو اس نے کہا کہ اس کا پڑھائی کا دن ہے لیکن وہ ناغہ کر لے گی وہ ١ بجے نکلے گی اور ٦ بجے تک اسے گھر جانا ہے تو ہم نے طے کیا کہ ہم دن کو ١ بجے ملیں گے پھر اگلے دن میں گھر سے پوری تیاری سے نکلا پھر راستے میں لنڈ پوش کے علاوہ کچھ نمکین اور ٹھنڈی بوتلیں بھی خرید لیں.

پھر میں نے ریا کو اس کے گھر سے تھوڑا دور جا کے اٹھایا اور مقررہ مقام پر پہنچ گئے وہاں پہنچتے ہی ہم خواب گاہ میں گھس گئے۔ پھر ہم نے ایئر کنڈیشنر چلا کر نمکین اور ٹھنڈی بوتلوں کے مزے لینے لگے اسے پتہ تھا میں سگریٹ پیتا ہوں پھر میں نے ایک سگریٹ سلگا کے اسے پیش کی لیکن اس نے منع کر دیا پینے سے. میں نے اسے مجبور نہیں کیا اور کچھ دیر باتیں کرتا رہا پھر میں نے اس کے کندھے پہ ہاتھ رکھا اور دھیرے سے قریب آ گیا وہ بھی ۔ ہم نے کھانے پینے کی چیزیں سمیٹ لیں اور بوسے بازی کرنے لگے۔ ٥ منٹ میں چوما چاٹی کرتا رہا۔  ریا کی کمزوری تھی اس کی گردن۔ جب کوئی اس کے گلے پہ چومتا تو وہ پاگل ہو جاتی تھی.

پھر میں نے ریا کے گلے کو چومتا رہا اور پھر اس کے کانوں کے بوسے لینے لگا۔ .

ساتھ ساتھ میں ایک ہاتھ سے اس کے پستان دبا رہا تھا اور وہ زور زور سے دبانے کی فرمائیش کر رہی تھی.

جب میں اس کی قمیص اتارنے لگا اس نے منع کر دیا ۔ وہ بولی ایسے نہیں میں بولا تھا نا میرے حساب سے ہو گا تو میں بولا ہاں جان بتاؤ اب تو پہلے تو شرما رہی تھی پھر بولی کہ میں چاہتی ہوں کہ تم میرے کتے کی طرح رہو میں جیسے بولوں ویسا کرو کسی بات کا برا مت ماننا میں نے بھی بولا پھر میں بھی گالی بک سکتا ہوں سمبھوگ کرتے وفت تو وہ بولی کیوں نہیں جان من.

میں بھی خوشی خوشی مان گیا مجھے بھی کچھ نیا تجربہ لگا میں نے سوچا میں بھی یہ ہمیشہ سے چاہتا تھا مزا آئے گا آج بہت.

میں نے اسے پھر چومنا شروع کر دیا اور اس کے پستانوں کو دبا رہا تھا پھر اس نے کہا چل اپنے کپڑے اتار میں نے بھی جلدی جلدی اتار دیے میرا لنڈ پورا کھڑا ہو گیا تھا اس نے کہا ابھی تک تو میں کپڑے پہنے ہوئے ہوں پھر بھی تیرا لنڈ کھڑا ہو گیا ہے.

اس نے کہا چل اب میرے پیر چاٹ میں بولا سچ میں اس نے مجھے تھپڑ مارا اور بولی چاٹ مادر چود میں بھی اس کے پیر چاٹ رہا تھا اسے بہت مزا آ رہا تھا وہ بولی اچھے سے چاٹ کتے، پھر اس نے کہا چل اب میری چولی اتار اور میرے پستانوں کو چوس کر نچوڑ دے میں نے اس کی چولی اور انگیا اتاریں اور اس کے پستانوں کو ١٥ منٹ tak چوستا رہا ریا بولی اور زور سے چوس اور کھا جا پورا ایسا بول رہی تھی پھر اس نے مجھے پھر سے تھپڑ مارا بولی گانڈو دودھ ہی پیتا رہے گا کیا؟ چودے گا نہیں.

میں بولا رنڈی تجھے پٹخ پٹخ کے چودوں گا آج پھر میں نے اس کی نابھی کو چوم لیا اور اس کو چاٹنے لگا ریا جیسے پاگل ہوئی جا رہی تھی پھر میں نے اس کی پوری چوچیاں چوس لیں تو پھر میں نے اس کی پتلون پے ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی بولی ابھی نہیں ابھی تو تیرا لوڑا چوسنا ہے مجھ کو پھر میں اس کو چسوایا قسم سے کیا مزا آ رہا تھا اس نے ٥ منٹ تک میرا لنڈ چوسا میں بولا اب تو اتار دوں تیری پتلون.

پھر بولی اتار اتار میں نے جیسے ہی اس کی پتلون اتاری میں اس کی چڈی چڈی دکھائی دی۔ جب میں اس کی چڈی اتارنے لگا تو  پھر اس نے مجھے تھپڑ مارا اور بولی بھونسڑی کے سادھا چوت میں کیوں گھستا ہے۔ پہلے جانگھیں تو چاٹ میری اچھے سے پھر میں نے اس کی جانگھوں کو چاٹنے لگ گیا ٥ منٹ تک اس کی سسکاریاں چالو رہیں بولی بہن کے لوڑے، آج تو مزا آ رہا ہے تجھ سے چدوانے میں میں نے پھر اس کی چڈی اتاری اس نے کچھ نہیں کہا.

پھر میں نے اس کی چوت چاٹنا چالو کر دیا میں نے ٣۔٤ منٹ چاٹا اس کے بعد میں لنڈ پہ ٹوپا چڑھانے لگا تو وہ بولی ابے چھوڑ اس کو ایسے ہی چود میں نہیں رک سکتی کتے جلدی کر.

پھر میں نے بھی سوچا ایسے ہی چود ڈالتا ہوں پھر میں نے جیسے ہی اپنا لنڈ اس کی چوت پہ رکھا لیکن میں دھیرے دھیرے ڈال رہا تھا وہ بولی زور سے پیل۔ پھر میں نے بھی اپنی رفتار بڑھا دی اور زور زور سے دھکے مارنے لگا میں بولا لے رنڈی اور زور سے سے۔ جیسے ہی میں نے جھٹکا مارا تو وہ چیخ پڑی اور بولی ہائے میری چوت پھٹ گئی۔ درد ہو رہا ہے دھیرے کر۔ میں بولا اب مادر چود ایسے ہی چودوں گا اور زور سے چودنے لگا ٥ منٹ تک اس کو چودتا رہا ایسے پھر اس کو بولا چل اب اوپر آ میرے لنڈ کے اوپر چوت رکھ ۔ جیسے ہی تو میرے لنڈ پر چڑھی، میرا پورا لنڈ اس کے اندر چلا گیا اور پھر اسی طرح چدائی چلتی رہی کچھ دیر تک۔ اتنے میں وہ جھڑ چکی تھی اور میں بھی بس اس کی چوت کے اندر ہی جھڑ گیا پھر میں نے اس کو ایک چھوٹا سا بوسہ جڑ دیا پھر وہ بولی اب آخری بات مان میری تو میں بولا بول جان بول میری رنڈی کیا تو بولی چل اب میرا موت پی ۔ میں نے کچھ سوچ کر کہا ٹھیک ہے پھر میں س کی چوت کے پاس اپنا منہ ے گیا۔ اس نے دیر نہیں کی اور جھٹ  میرے چہرے پہ موت دیا میرا منہ پورا اس کے موت سے بھر گیا تھا لیکن میں اس کا سارا موت غٹغٹا گیا۔.

میں بولا چل رنڈی تیار ہو جا مجھے بھی موتنا ہے.

اب وہ نیچے بیٹھ گئی اور میں نے اس کے اوپر میں موتنا چالو کیا ۔ وہ میرا لنڈ چوس بھی رہی تھی لیکن میرا موت اس کے منہ سے چھلک کر اس کے پستانوں پر بھی گر رہا تھا۔ اس نے بھی سارا موت پی لیا۔ اب ہم لوگ غسلخانے گئے اور دونوں نہائے وہاں پہ میں نے اس کو ایک بار اور چودا تب ٤ بج چکے تھے پھر ہم نے کچھ کھا پی لیا اور کچھ دیر آرام کیا۔  اس کے بعد میں نے ایک بار اور چودا اس کو اور پھر ہم لوگ واپس آ گئے راستے میں میں نے گربھ نرودھ گولی کھلائی اس کو پھر اس کو چھوڑ دیا گھر.

تو دوستو کیسی تھی میری یہ سچی کہانی؟ اگر لڑکیاں اور خواتین ایسی عیاشی کی خواہشمند ہوں تو مجھ سے رابطہ کریں۔.

1 comment:

  1. 03025237678 ایسی خواتین جو سیکس کرنا چاہتی ہیں مگر کسی ﮈر کی وجہ سے نہیں کر سکتی وہ پورے اعتماد سے رابطہ کریں 03025237678

    ReplyDelete